Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جیسے جیسے آپ خود کو جانتا جاتا ہوں میں

کیف نیازی

جیسے جیسے آپ خود کو جانتا جاتا ہوں میں

کیف نیازی

MORE BYکیف نیازی

    جیسے جیسے آپ خود کو جانتا جاتا ہوں میں

    خود بخود ہی آپ کو پہچانتا جاتا ہوں میں

    ہر دفعہ آتے ہیں خود ہی اک نئے بہروپ میں

    اک تماشا ہو رہا ہے دیکھتا جاتا ہوں میں

    جام ہے مے ہے سبو ہے اور ساقی محو ناز

    کل جہاں کو غرق مینا دیکھتا جاتا ہوں میں

    اتنے طوفانوں سے گزرا ہوں کہ عادت ہو گئی

    موج سے طوفاں کی اب تو کھیلتا جاتا ہوں میں

    ہے مرے صیاد کی مرضی کہ منہ سے اف نہ ہو

    جل رہا ہے آشیاں اور دیکھتا جاتا ہوں میں

    آپ کو میں نے جو دیکھا آپ ہی کی آنکھ سے

    کیا بتاؤں پھر کہ کیا کیا دیکھتا جاتا ہوں میں

    حد نہیں تیری عطا کی خود مرا دامن ہے تنگ

    تو مسلسل دے رہا ہے مانگتا جاتا ہوں میں

    ہوں سراپا کیفؔ و مستی بادہ و ساغر بغیر

    آپ میرے روبرو ہیں دیکھتا جاتا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے