عکس محبوب ہیں ہم اپنے پرستار ہیں ہم
عکس محبوب ہیں ہم اپنے پرستار ہیں ہم
آپ خود اپنی محبت میں گرفتار ہیں ہم
کوئی اس گوہر نایاب کا پرساں نہ ہوا
آ کے بازار میں خود اپنے خریدار ہیں ہم
اک نئی شکل میں ہر بار نظر آتے ہیں
بزم عالم میں کوئی جیسے اداکار ہیں ہم
خود ہی اک نقش بنایا پھر حسیں رنگ بھرے
خود ہی عاشق ہوا نقاش وہ شہکار ہیں ہم
خود کو پانے ہی پہ موقوف ہے تم کو پانا
یہ سنا جب سے خود اپنے ہی طلب گار ہیں ہم
آئینہ دیکھ کے کہہ دے کہ کوئی تجھ سا ہے
پھر پرستش کریں تیری تو خطا وار ہیں ہم
ہم ہی مرکز ہیں سمٹ آئی ہے دنیا ہم میں
محور قوس ہیں ہم مرکز پرکار ہیں ہم
بوجھ زیادہ ہو اگر ساتھ سفر مشکل ہے
آپ خود اپنے لیے ایک گراں بار ہیں ہم
لڑکھڑا جائے وہ جو ہم کو فقط دیکھ لے کیفؔ
ناز ساقی کرے خود جس پہ وہ مے خوار ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.