Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہماری سانسوں میں بس رہے ہیں ہمارے دل میں سما رہے ہیں

کیف نیازی

ہماری سانسوں میں بس رہے ہیں ہمارے دل میں سما رہے ہیں

کیف نیازی

MORE BYکیف نیازی

    ہماری سانسوں میں بس رہے ہیں ہمارے دل میں سما رہے ہیں

    یہی تصور میں ہے نظارا یہ آ رہے ہیں وہ جا رہے ہیں

    وہ مست آنکھیں وہ بکھرے گیسو وہ بہکی بہکی سی چال ان کی

    نشاط شب کی حیا سے خود ہی وہ اپنی آنکھیں جھکا رہے ہیں

    نشیلی آنکھوں میں ایسی مستی کہ جیسے خود ہوں شراب خانہ

    کہ جس نے دیکھی ہیں ان کی آنکھیں وہ بے پیے ڈگمگا رہے ہیں

    فضا میں ہے اک سکوت طاری تھمی ہوئی ہے حیات ساری

    وہ دیکھو عالم ہے سر بہ سجدہ وہ رخ سے پردہ اٹھا رہے ہیں

    بھٹک رہا تھا میں مدتوں سے تلاش منزل میں چار جانب

    جو تیرے دامن میں آ گئے ہیں وہ اپنی منزل کو پا رہے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے