ہماری سانسوں میں بس رہے ہیں ہمارے دل میں سما رہے ہیں
ہماری سانسوں میں بس رہے ہیں ہمارے دل میں سما رہے ہیں
یہی تصور میں ہے نظارا یہ آ رہے ہیں وہ جا رہے ہیں
وہ مست آنکھیں وہ بکھرے گیسو وہ بہکی بہکی سی چال ان کی
نشاط شب کی حیا سے خود ہی وہ اپنی آنکھیں جھکا رہے ہیں
نشیلی آنکھوں میں ایسی مستی کہ جیسے خود ہوں شراب خانہ
کہ جس نے دیکھی ہیں ان کی آنکھیں وہ بے پیے ڈگمگا رہے ہیں
فضا میں ہے اک سکوت طاری تھمی ہوئی ہے حیات ساری
وہ دیکھو عالم ہے سر بہ سجدہ وہ رخ سے پردہ اٹھا رہے ہیں
بھٹک رہا تھا میں مدتوں سے تلاش منزل میں چار جانب
جو تیرے دامن میں آ گئے ہیں وہ اپنی منزل کو پا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.