Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں خود تھا جب تک بھی ساتھ اپنے کہیں بھی منزل نظر نہ آئی

کیف نیازی

میں خود تھا جب تک بھی ساتھ اپنے کہیں بھی منزل نظر نہ آئی

کیف نیازی

MORE BYکیف نیازی

    میں خود تھا جب تک بھی ساتھ اپنے کہیں بھی منزل نظر نہ آئی

    میں کھو گیا جب تلاش میں خود تو یار کو اپنے پا رہا ہوں

    تلاش کس کی ہے کون غم ہے یہ سب حجابات ہیں نظر کے

    جدا ہی کب تھے کبھی وہ مجھ سے جو اب کہوں ان کو پا رہا ہوں

    وجود واحد ہے صرف تیرا ہوں میں فریب نظر محض اک

    جو تجھ کو سمجھا تو پھر کہاں میں تو آ گیا ہے میں جا رہا ہوں

    چلا ہوں تنہا مقابلے کو ان آفتوں کے ان حادثوں کے

    ہوا کے رخ پر چراغ رکھ کر ان آندھیوں میں جلا رہا ہوں

    نثار ساقی کے میکدے پر کہ اتنا کیفؔ و سرور بخشا

    کرم ہے اس کا عطا ہے اس کی کہ پی رہا ہوں پلا رہا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے