Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ستم ہے جس بت نے دل کو لوٹا اسی کو دل میں بسا رہا ہوں

کیف نیازی

ستم ہے جس بت نے دل کو لوٹا اسی کو دل میں بسا رہا ہوں

کیف نیازی

MORE BYکیف نیازی

    ستم ہے جس بت نے دل کو لوٹا اسی کو دل میں بسا رہا ہوں

    صنم کدہ اک عجیب یارو درون کعبہ بنا رہا ہوں

    میں چھوڑوں کیوں آستاں کو تیرے کہ کوئی منزل نہیں ہے آگے

    یہاں ہی جنت ملی ہے مجھ کو یہیں خدا کو بھی پا رہا ہوں

    جھکا نہ دیر و حرم میں یہ سر جھکا بھی آخر کو کس کے آگے

    تمہیں ہو مجھ میں تو میں سر اپنا خود اپنے آگے جھکا رہا ہوں

    تری ہی ہستی کا عین ہوں میں کہ جیسے گل میں بسی ہو خوشبو

    جہاں بھی تجھ کو میں پا رہا ہوں وہیں میں خود کو بھی پا رہا ہوں

    یہ بات سچ ہے کہ مٹ رہا ہوں صلے میں تم مجھ کو مل رہے ہو

    بتا دو تم ہی یہ جان جاناں میں کھو رہا ہوں کہ پا رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے