اے سوز ہوشیار مری آنکھ تر نہ ہو
پردے کی بات ہے یہ کسی کو خبر نہ ہو
گر چاہتا ہے تو کہ خبر یار کی ملے
اس کو تلاش کر جسے اپنی خبر نہ ہو
داغ جگر دیے ہیں تو یا رب دعا ہے یہ
مرہم نہ ہو علاج نہ ہو چارہ گر نہ ہو
ہر مدعا سے ہاتھ اٹھایا ہے بہر دوست
میری دعا ہے یہ کہ دعائیں اثر نہ ہو
اہل غرض ہیں عارج اوقات اے کلیمؔ
چل بیٹھیے کہیں کہ کسی کو خبر نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.