Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کون بیٹھا ہے اب اندیشۂ فردا لے کر

کامل شطاری

کون بیٹھا ہے اب اندیشۂ فردا لے کر

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    کون بیٹھا ہے اب اندیشۂ فردا لے کر

    مطمئن ہوں تری نسبت کا سہارا لے کر

    اپنی قدرت کے تماشے کبھی دکھلاتے ہیں

    عبد قادر کے مسمیٰ کا وہ پردا لے کر

    جاننے والی نگاہوں نے مجھے جان لیا

    کھو گیا میں جو کبھی نام کسی کا لے کر

    داغ دل زخم جگر دیدۂ خون ناب فشاں

    ہم بھی آئے ہیں در یار سے کیا کیا لے کر

    شکوہ سنجی یہ مزے کی ہے کہ ہم در سے ترے

    آئے ہیں تنگیٔ دامن ہی کا شکوا لے کر

    ہر مصیبت سے ہر اک فکر سے ہر آفت سے

    چھٹ گئے ہم تو فقط نام تمہارا لے کر

    کس پہ احساں شہ جیلاں کا نہیں ہے کاملؔ

    پلتے آئے ہیں سبھی ان کا اتارا لے کر

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    حاجی محبوب علی

    حاجی محبوب علی

    مأخذ :
    • کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 64)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے