Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تمہارے جلوے چھپے ہیں کہیں چھپانے سے

کامل شطاری

تمہارے جلوے چھپے ہیں کہیں چھپانے سے

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    تمہارے جلوے چھپے ہیں کہیں چھپانے سے

    جھلک رہی ہے حقیقت ہر اک فسانے سے

    میں تم کو دیکھ کے جیتا ہوں اک زمانے سے

    مجھے نہ دور کرو اپنے آستانہ سے

    یہ کس نے میرے نشیمن میں بجلیاں بھر دیں

    چمن کو آگ نہ لگ جائے آشیانے سے

    زباں رکے گی مگر چشم تر کو کیا کیجے

    چھپا ہے سوز محبت کہیں چھپانے سے

    بجھے گی تجھ سے نہ اے چارہ گر لگی دل کی

    یہ آگ اور بھڑک جائے گی بجھانے سے

    یہ نشہ وہ ہے جو اترا ہے اور نہ اترے گا

    چلے ہیں پی کے ہم اک ایسے بادہ خانے سے

    کسی کو دیر کسی کو حرم مبارک ہو

    مجھے تو کام ہے بس تیرے آستانہ سے

    مجھے بھی بھیک نگاہ کرم کی مل جائے

    پڑا ہوں در پہ ترے میں بھی اک زمانے سے

    تمہارے در پہ مروں مر کے خاک ہو جاؤں

    خدا کرے مری مٹی لگے ٹھکانے سے

    جو میرے ساتھ ہے کاملؔ یہ کیا تماشا ہے

    اسی سے ملنے کی حسرت ہے اک زمانے سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے