سوچ کر آئیں مری راہ میں آنے والے
سوچ کر آئیں مری راہ میں آنے والے
ان کے جلوے ہیں یہاں ہوش اڑانے والے
تیرے قربان حجابات میں آنے والے
یہ تو پردے ہیں تجھے سامنے لانے والے
شدت جلوہ گری میں نہ چھپا منہ اپنا
بے حجابی کو خود اک پردہ بنانے والے
کون رہتا ہے بجز جلوہ دم نظارہ
آپ کو پا نہ سکے آپ کو پانے والے
لے اڑے آپ سے نسبت کی ہوا پاتے ہی
میری ہر بات کو افسانہ بنانے والے
تیرا ممنون عنایت ہے مرا ہر احساس
تیرے قرباں مرے افکار پہ چھانے والے
وہ کسی اور کو اب دل میں جگہ کیا دیں گے
آپ کے حسن کو معیار بنانے والے
ایک دھن ایک تصور کا مزا کیا جانیں
سو طریقوں سے خیالات پکانے والے
فضل کی بات الگ فکر کا اسلوب جدا
کیا کریں گے مری ترکیب اڑانے والے
ظلم باقی نہ سہی ظلم کی تاریخ تو ہے
مٹ کے خود رہ گئے دنیا کو مٹانے والے
ہوں میں وہ نقش جو مے سے ابھر آتا ہو
میرے دشمن نہیں محسن ہیں مٹانے والے
کاملؔ ایسے تو بہت کم نظر آئے ساقی
سب کہاں ہوتے ہیں آنکھوں سے پلانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.