Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یاد ہے شیوۂ عشق ستم ایجاد مجھے

کامل شطاری

یاد ہے شیوۂ عشق ستم ایجاد مجھے

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    یاد ہے شیوۂ عشق ستم ایجاد مجھے

    آپ یاد آئے تو پھر کچھ نہ رہا یاد مجھے

    رہ گئی صرف یہی ایک دعا یاد مجھے

    وہ سلامت رہے جس نے کیا برباد مجھے

    التفات نگہ یار تو یوں بھی ٹھہرا

    ہے بہر حال کرم حاصل بیداد مجھے

    رات دن ایک نیا کھیل نظر آتا ہے

    سنیما گھر ہے یہ سب عالم ایجاد مجھے

    ایک مجبور محبت کی زباں کیا کھلتی

    شرم رکھ لی جو نہ دی رخصت فریاد مجھے

    یاد آ آ کے ستانے سے بھلا کیا حاصل

    کیا یہ ممکن نہیں فرمائیں کبھی یاد مجھے

    میرے صیاد نے رکھا ہے اسیر احساں

    اور پابند کیا چھوڑ کے آزاد مجھے

    چاند وہ چاند کہ جس چاند سے قسمت چمکے

    عید اسی دن مری جس دن وہ کریں یاد مجھے

    ناز ہے جس کی غلامی پہ ازل سے کاملؔ

    وہ تو ہونے نہیں دے گا کبھی برباد مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 230)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے