Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دم میں جب تک دم رہے

کامل شطاری

دم میں جب تک دم رہے

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    دم میں جب تک دم رہے

    زندگی جیسی بھی ہو جو کچھ رہے

    دم بھرے جائیں گے تیرا

    دم میں جب تک دم رہے

    داغ دل زخم جگر سے اور کچھ مطلب نہیں

    بات صرف اتنی ہے کوئی یادگار غم رہے

    کس نے محسوسات کی دنیا کو بخشی آگہی

    چاہنے والوں میں پہلے تم رہے یا ہم رہے

    دیدۂ تر اک علامت ہے حیات عشق کی

    دل میں خود دھڑکن رہے گی چشم جب تک نم رہے

    اس حسیں الجھن سے سو سو حسن پیدا کیوں نہ ہو

    زلف کی ہر برہمی پر جب کوئی برہم رہے

    بن گئی خود آفت جاں اپنی گوناگونیا

    عشق ہو یا حسن ہر پردے کے پیچھے ہم رہے

    میری پہلی پرورش تقدیس کی آغوش میں

    قدسیوں کے سر بھی کاملؔ میرے آگے خم رہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے