Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجھے دے رہے ہیں تسکیں وہ مذاق غم بدل کر

کامل شطاری

مجھے دے رہے ہیں تسکیں وہ مذاق غم بدل کر

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    مجھے دے رہے ہیں تسکیں وہ مذاق غم بدل کر

    نکل آئی دل کی حسرت مرے آنسوؤں میں ڈھل کر

    ادب اے جنون الفت یہ مقام بندگی ہے

    ترا جو قدم بھی اٹھے وہ اٹھے ذرا سنبھل کر

    یہ بنی عجیب کچھ شئے مرے عشق کی بدولت

    ترے حسن کی خدائی مری بندگی میں ڈھل کر

    فقط آرزوئے دل پر ہے مدار زندگانی

    مجھے بے مزا نہ کر دے کوئی آرزو نکل کر

    دیار سے اٹھا ہوں نہ اٹھوں گا تا قیامت

    کہ یہیں سکوں ملا ہے مرے دل کو اب تو چل کر

    کبھی کچھ نظر ہے ان کی کبھی کچھ نظر ہے ان کی

    وہ پلائے جا رہے ہیں مجھے مے بدل بدل کر

    رہوں بے نیاز مقصد تری بندہ پروری سے

    کہیں لب تک آ نہ جائے کوئی مدعا مچل کر

    کوئی ہم سے بڑھ کے ساقی نہیں مستحق کرم کا

    کہ ملے ہیں مے کشوں میں ترے میکدے میں پل کر

    وہ غرور حسن خود سر و سر نیاز کاملؔ

    کوئی مسکرا رہا ہے مری زندگی بدل کر

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 206)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے