حیات عشق کا اک سرمدی پیام آیا
حیات عشق کا اک سرمدی پیام آیا
نبی کے نام پہ مرنا بھی کتنا کام آیا
طریق عشق میں ایسا بھی اک مقام آیا
خدا کے نام سے پہلے نبی کا نام آیا
یہی سمجھ کے ادھر بھی ہو اک نگاہ کرم
ہمارے در کے غلاموں کا اک غلام آیا
تمہیں تو آرزوئے دل تمہیں تو مقصد جاں
نئی حیات ملی جب تمہارا نام آیا
سگان در سے بھی نسبت ہے جن کو حضرت کے
زہے نصیب اگر ان میں ہمارا نام آیا
خدا دراز کرے عمر سوز عشق نبی
سلوک غم کی ہر اک موڑ پر یہ کام آیا
نبی کے مصحف رخ پر جہاں نگاہ پڑی
ہمارے سامنے سجدے کا اک مقام آیا
خطا معاف ہو پروردۂ عنایت کی
حضور لے کے جو میں نعت ناتمام آیا
قدم حضور کے دیکھو تمہارا سر دیکھو
جنوں میں کب سے یہ کاملؔ خیال خام آیا
- کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 4)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.