Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حیات عشق کا اک سرمدی پیام آیا

کامل شطاری

حیات عشق کا اک سرمدی پیام آیا

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    حیات عشق کا اک سرمدی پیام آیا

    نبی کے نام پہ مرنا بھی کتنا کام آیا

    طریق عشق میں ایسا بھی اک مقام آیا

    خدا کے نام سے پہلے نبی کا نام آیا

    یہی سمجھ کے ادھر بھی ہو اک نگاہ کرم

    ہمارے در کے غلاموں کا اک غلام آیا

    تمہیں تو آرزوئے دل تمہیں تو مقصد جاں

    نئی حیات ملی جب تمہارا نام آیا

    سگان در سے بھی نسبت ہے جن کو حضرت کے

    زہے نصیب اگر ان میں ہمارا نام آیا

    خدا دراز کرے عمر سوز عشق نبی

    سلوک غم کی ہر اک موڑ پر یہ کام آیا

    نبی کے مصحف رخ پر جہاں نگاہ پڑی

    ہمارے سامنے سجدے کا اک مقام آیا

    خطا معاف ہو پروردۂ عنایت کی

    حضور لے کے جو میں نعت ناتمام آیا

    قدم حضور کے دیکھو تمہارا سر دیکھو

    جنوں میں کب سے یہ کاملؔ خیال خام آیا

    مأخذ :
    • کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 4)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے