چونک اٹھا گھبرا کے زمانہ دھوم مچائی لوگوں نے
چونک اٹھا گھبرا کے زمانہ دھوم مچائی لوگوں نے
جب بھی میری صورت سے تصویر ملائی لوگوں نے
کوئی نہ سمجھا درد کو میرے میری کسی نے بات نہ کی
میری کہانی اپنی کہہ کر بس دہرائی لوگوں نے
عشق کو بھی مجرم گردانا حسن کو بھی بدنام کیا
آگ لگانے کو تو یوں بھی آگ لگائی لوگوں نے
کیا کیا مجھ پر ظلم نہ ڈھائے کیا کیا مجھ کو غم نہ دیے
دیکھ کے ان کی محفل دل تک اپنی رسائی لوگوں نے
عشق میں جو منزل ملتی ہے یوں ہی نہیں ملتی کوثرؔ
برسوں ویرانوں کے سروں پر خاک اڑائی لوگوں نے
- کتاب : Kalaam-e-Manzoor Aarfi (Pg. 124)
- کتاب : Kalaam-e-Manzoor Aarfi (Pg. 124)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.