Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چونک اٹھا گھبرا کے زمانہ دھوم مچائی لوگوں نے

کوثر عارفی

چونک اٹھا گھبرا کے زمانہ دھوم مچائی لوگوں نے

کوثر عارفی

چونک اٹھا گھبرا کے زمانہ دھوم مچائی لوگوں نے

جب بھی میری صورت سے تصویر ملائی لوگوں نے

کوئی نہ سمجھا درد کو میرے میری کسی نے بات نہ کی

میری کہانی اپنی کہہ کر بس دہرائی لوگوں نے

عشق کو بھی مجرم گردانا حسن کو بھی بدنام کیا

آگ لگانے کو تو یوں بھی آگ لگائی لوگوں نے

کیا کیا مجھ پر ظلم نہ ڈھائے کیا کیا مجھ کو غم نہ دیے

دیکھ کے ان کی محفل دل تک اپنی رسائی لوگوں نے

عشق میں جو منزل ملتی ہے یوں ہی نہیں ملتی کوثرؔ

برسوں ویرانوں کے سروں پر خاک اڑائی لوگوں نے

مأخذ :
  • کتاب : Kalaam-e-Manzoor Aarfi (Pg. 124)
  • کتاب : Kalaam-e-Manzoor Aarfi (Pg. 124)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے