Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ حکایت غم عشق ہے نہ حدیث ساغر و جام ہے

کوثر عارفی

نہ حکایت غم عشق ہے نہ حدیث ساغر و جام ہے

کوثر عارفی

MORE BYکوثر عارفی

    نہ حکایت غم عشق ہے نہ حدیث ساغر و جام ہے

    ترا مے کدہ ہے وہ مے کدہ جہاں لفظ ہوش حرام ہے

    مجھے اتنا ساقی بتا ذرا کہ حلال ہے یا حرام ہے

    مرے ہاتھ میں ترا جام ہے مرے لب پہ تیرا ہی نام ہے

    نہ اسیر قید سجود میں نہ رہین جور وجود میں

    کہ یہ عاشقوں کی نماز ہے نہ سجود ہے نہ قیام ہے

    تری بارگاہ کی بات ہے تری بارگاہ کا ذکر کیا

    جو امام ہے وہ ہے مقتدی جو ہے مقتدی وہ امام ہے

    وہ ہجوم ماہ و شاں بڑھا یہ ہجوم سوختہ جاں جلا

    کہیں عشق صرف وجود ہے کہیں حسن محو خرام ہے

    تری بزم ناز کی گرد ہے یہ تمام وقعت زندگی

    یہاں ذکر شان ایاز کیا یہاں غزنوی بھی غلام ہے

    جو نگاہ دوست نہ چھو سکے وہ نظر تو کوئی نظر نہیں

    جو نگاہ دوست نہ چھو سکے وہ نظر جنوں پہ حرام ہے

    تو جہاں جہاں بھی ہے جلوہ گر ہے وہیں وہیں پہ مری نظر

    ترے حسن کی ہیں وہ رفعتیں مرے عشق کا یہ مقام ہے

    انہی صبح و شام کے فیض سے مجھے دولت غم دل ملی

    تری زلف رخ بھی عجیب ہے کبھی صبح ہے کبھی شام ہے

    نہیں تاب کوثر عارفیؔ کوئی ساغر مے کوثری

    یہ دیار لالہ رخاں نہیں یہ قلندروں کا مقام ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kalaam-e-Manzoor Aarfi (Pg. 124)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے