Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جنوں ميں ساتھ ہمارا دیا دیا نہ دیا

خالد رومیؔ

جنوں ميں ساتھ ہمارا دیا دیا نہ دیا

خالد رومیؔ

MORE BYخالد رومیؔ

    جنوں ميں ساتھ ہمارا دیا دیا نہ دیا

    کچھ اعتبار کسی نے کیا کیا نہ کیا

    رہا ہوں مجلس ساقی میں، جام کا کیا ہے

    ملا ملا نہ ملا پھر پیا پیا نہ پیا

    ہمارے سر پہ ہی الزام عاشقی کا رہا

    یہ بار غیر نے سر پر لیا لیا نہ لیا

    کتاب شوق نظر سے جنہیں پڑھائی گئی

    انہوں نے رخ سوئے مکتب کیا کیا نہ کیا

    نہیں ہے دشت جنوں میں کسی کو عار اس سے

    بلا سے چاک گریباں سیا سیا نہ سیا

    ہیں بے نیاز ذم و مدح تیرے سودائی

    کسی نے اب کوئی طعنہ دیا دیا نہ دیا

    وہ بیکسی ہے کہ وحشت کے ناگ ڈستے ہیں

    غریب ایسے میں کوئی جیا جیا نہ جیا

    مری غزل سے ہیں سکتے میں اہل فکر و نظر

    بلند نعرۂ تحسیں کیا کیا نہ کیا

    بہر طریق یہاں جان دینی پڑتی ہے

    خوشی سے زہر کسی نے پیا پیا نہ پیا

    یہ میکدہ ہے، یہاں میکشوں کی بھیڑ رہے

    کسی نے ہاتھ میں ساغر لیا لیا نہ لیا

    اب آگے اس کے مقدر کی بات ہے رومیؔ

    کوئی اب ان کے بھروسے جیا جیا نہ جیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے