Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نظروں سے پی رہا ہوں میں مے خانہ جا کے کیا کروں

خالد وجودیؔ

نظروں سے پی رہا ہوں میں مے خانہ جا کے کیا کروں

خالد وجودیؔ

MORE BYخالد وجودیؔ

    نظروں سے پی رہا ہوں میں مے خانہ جا کے کیا کروں

    مستی ہے وہ روبرو ہوش میں آ کے کیا کروں

    ایسی پلائی یار نے مجھ کو شراب معرفت

    ان کا سراپا بن گیا اپنے کو پا کے کیا کروں

    ان سے وصال ہوتے ہی معراج ہو گئی مری

    عرش ہی فرش بن گیا عرش پہ جا کے کیا کروں

    دنیا بدل گئی مری دنیا بنا کے کیا کروں

    سامنے ہے وہ روبرو کعبہ کو جا کے کیا کروں

    محو جمال یار ہوں غرق وصال یار ہوں

    نظریں کچھ ایسی لڑ گئی نظریں بچا کے کیا کروں

    بخشش ایسی ہے مری اس سے میری نجات ہے

    دیکھ کے نقش پائے یار سر نہ جھکا کے کیا کروں

    خدمت یار زندگی نسبت یار بندگی

    اس سے زیادہ اور کچھ کہے کہ سنا کے کیا کروں

    چشم حقیقت آشنا محبوب دید ہے مری

    پردے میں ہے وہ جلوہ گر پردے بنا کے کیا کروں

    اپنے میں اس کو پا لیا جس کی تلاش تھی مجھے

    دیر و حرم سے کام کیا کعبہ کو جا کے کیا کروں

    نام ہے خالدؔ آپ کا لیکن حقیقت اور ہے

    حق ہے نمایاں آپ سے غیر کو پا کے کیا کروں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے