Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نیست سے پہلے ہوا جو نیست ہستی ہے یہی

خلیل

نیست سے پہلے ہوا جو نیست ہستی ہے یہی

خلیل

MORE BYخلیل

    نیست سے پہلے ہوا جو نیست ہستی ہے یہی

    پھنس گیا گر دام ہستی میں تو پستی ہے یہی

    اپنی صورت کو مٹا کر صورت معنی کو دیکھ

    حق پژوہی ہے یہی اور حق پرستی ہے یہی

    ہستی مطلق یہی ہے یہ جو ہستی ہے تری

    ہو گیا جب تو فنا تب عین ہستی ہے یہی

    توڑ کر اس ساغر ہستی کو پی صہبائے عشق

    مشرب پیر مغاں میں عین مستی ہے یہی

    نیست ہو کر کیوں نہ رکھا پاؤں راہ عشق میں

    نیستی ہستی پہ سالک کی برستی ہے یہی

    ہستی موجود کے باعث ہوئے محبوب ہم

    فی الحقیقت جان لے راز الستی ہے یہی

    ذات واجب اور غیب محض کے مظہر ہیں ہم

    ڈھونڈھتے اس کو کہاں ہو اس کی بستی ہے یہی

    منہدم کر اے خلیلؔ اپنی خودی کا بت کدہ

    بت شکستن کا کمال تیز دستی ہے یہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے