ہوئی حسن و عشق میں جب بہم انس و آشنائی
ہوئی حسن و عشق میں جب بہم انس و آشنائی
کہا جب کسی نے مجنوں وہیں لیلیٰ یاد آئی
رہا بحر غم میں ڈوبا ولے تہ کو اب میں پہنچا
کہ غریق عشق ہو کر ہوئی حق سے آشنائی
وہی ذات جلوہ گر ہے میری جس طرف نظر ہے
نظر آتا سربسر ہے وہیں جلوۂ خدائی
ہوا بت کدہ میں ساکن رہا کعبہ میں بھی لیکن
وہی ایک شمع روشن مجھے دونو جائے پائی
میں ہوں مظہر دو عالم میں ہوں سر اسم اعظم
میں ہوں جلوہ گاہ اس دم بلباس فی فنائی
اسی طرح عاشقوں کو تو ملا کے ٹھوکروں میں
کرے سرفراز پیارے تیری چال میں نے پائی
یہ خلیلؔ مست مطلق ہے فنائے ذات ہو حق
کہے پھر اگر انا الحق تو خودی کہاں مٹائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.