Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خود کا پردہ ہے، تو خود خود کو ذرا دیکھ تو لے

غوثی شاہ

خود کا پردہ ہے، تو خود خود کو ذرا دیکھ تو لے

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    خود کا پردہ ہے تو خود خود کو ذرا دیکھ تو لے

    خود کے پردے میں ترے خود ہے خدا دیکھ تو لے

    خود سے جو دور رہے حق سے بھی وہ دور رہے

    ہے وہ خود گمشدہ اس بات کو پا دیکھ تو لے

    کچھ نہیں ہے بھی تو سب کچھ ہے تو ہی بات تو سن

    آپ سے آپ ہی تو خود ہے جدا دیکھ تو لے

    ہے خدا خود میں ترے اور تو خدا میں گم ہے

    اے وہ مدہوش ذرا ہوش میں آ دیکھ تو لے

    آپ اپنے کو جو جانا وہ خدا کو جانا

    شہ‌ لولاک کا ارشاد ہے کیا دیکھ تو لے

    نحن اقرب کا اگر بھید سمجھنا ہو تجھے

    اپنی شہ رگ کی طرف دھیان لگا دیکھ تو لے

    کر ریاضت نہ تو اور بھوکوں نہ مر خود کو سمجھ

    راز فی انفسکم پیر سے پا دیکھ تو لے

    گر خدا سے تجھے ملنا ہے تو خود سے مل لے

    آپ اپنے کو ذرا آنکھ اٹھا دیکھ تو لے

    نقد وقت آج ہے دیدار خدا کا غوثیؔ

    اپنی صورت کو تو آئینہ بنا دیکھ تو لے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    محمد عزیز خان

    محمد عزیز خان

    کمال قوال

    کمال قوال

    مأخذ :
    • کتاب : طیبات غوثی (Pg. 79)
    • Author : غوثی شاہ
    • مطبع : اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد (1952)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے