خوشی سے دور ہوں نا آشنائے بزم عشرت ہوں
خوشی سے دور ہوں نا آشنائے بزم عشرت ہوں
سراپا درد ہوں وابستۂ زنجیر قسمت ہوں
حقیقت میں کوئی واقف نہیں میری حقیقت سے
معمہ ہوں کسی کا راز ہوں یا سر قدرت ہوں
کوئی سمجھے تو کیا سمجھے کوئی جانے تو کیا جانے
کسی کا عکس ہوں آئینہ دار بزم حیرت ہوں
گلستاں کی چمن آرائیوں سے مجھ کو کیا مطلب
کہ پابند قفس ہوں مبتلائے درد الفت ہوں
وہ دل ہوں وہ زباں ہوں جن میں گویائی نہیں گویا
مری ترکیب کہتی ہے کہ تصویر محبت ہوں
غضب کی چال گلشن میں چلا ہے باغباں محسنؔ
اسی کا یہ نتیجہ ہے کہ پامال صعوبت ہوں
- کتاب : کلیات محسن
- Author : شاہ محسن داناپوری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.