خواب عدم سے عشق نے ہم کو جگا دیا
خواب عدم سے عشق نے ہم کو جگا دیا
آنکھیں کھلیں کہ روز تماشہ دکھا دیا
دنیا و دیں کے قبض میں رہتا تھا دل بہت
شکر خدا کہ عشق نے جھگڑا مٹا دیا
آئے تھے ہم عدم سے کے دیکھیں گے نور حق
غفلت نے آہ بھر کے جہاں میں سلا دیا
جس وقت تیغ کھینچ کے آیا وہ گل بدن
مانند غنچہ ہم نے سر اپنا جھکا دیا
جو چیز دے چکے اسے پھر مانگتے نہیں
اس شمع رو کو ہم نے دل اپنا دیا دیا
شمع ازل کا نور جو روشن ہوا بہت
فانوس دل میں اس کو خدا نے چھپا دیا
اصغرؔ سوال جس نے کیا تھا الست کا
قالو بلا جواب خود اس نے سکھا دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.