Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حال میں اپنے مست ہوں غیر کا ہوش ہی نہیں

خواجہ عزیزالحسن مجذوب

حال میں اپنے مست ہوں غیر کا ہوش ہی نہیں

خواجہ عزیزالحسن مجذوب

MORE BYخواجہ عزیزالحسن مجذوب

    حال میں اپنے مست ہوں غیر کا ہوش ہی نہیں

    رہتا ہوں میں جہاں میں یوں جیسے یہاں کوئی نہیں

    کوئی مزا مزا نہیں کوئی ہنسی ہنسی نہیں

    تیرے بغیر زندگی موت ہے زندگی نہیں

    اس دل زار سے مفر عشق میں جیتے جی نہیں

    رونا ہے مجھ کو عمر بھر غم مرا عارضی نہیں

    پیر مغاں کا دم کہاں اس کی وہ بزم جم کہاں

    بادہ نہیں تو ہم کہاں زیست یہ زیست ہی نہیں

    جائیں بہ چشم نم کہاں روئیں اب اپنا غم کہاں

    پہلے سے اب کرم کہاں ایسا تو اب کوئی نہیں

    ہجر کی شب عجب ہے شب حال یہ کیا ہے للعجب

    تارے ہیں روشنی نہیں چاند ہے چاندنی نہیں

    شیشہ ہے جام ہے نہ خم اصل تو رونقیں ہیں گم

    لاکھ سجا رہے ہو تم بزم ابھی سجی نہیں

    کتنا ہی تو بڑا سہی یہ بھی ہے زاہد آگہی

    سمجھے جو خود کو منتہی وہ ابھی مبتدی نہیں

    حسن کی بارگاہ ہے سہل کوئی نباہ ہے

    آہ بھی اک گناہ ہے عشق بھی دل لگی نہیں

    بیٹھا ہوں میں جھکائے سر نیچی کیے ہوئے نظر

    بزم میں سب سہی مگر وہ جو نہیں کوئی نہیں

    ان کی محبت آہ میں شوق بھری نگاہ میں

    یعنی ابھی ہے راہ میں دل میں ابھی بسی نہیں

    اے مرے باغ آرزو کیسا ہے باغ ہائے تو

    کلیاں تو گو ہیں چار سو کوئی کلی کھلی نہیں

    دل میں لگا کے ان کی لو کر دے جہاں میں نشر ضو

    شمعیں تو جل رہی ہیں سو بزم میں روشنی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے