بھلاتا ہوں پھر بھی وہ یاد آ رہے ہیں
بھلاتا ہوں پھر بھی وہ یاد آ رہے ہیں
وہی چاہتے ہیں میں کیا چاہتا ہوں
تیرے وصل کی تاب کیا لا سکوں گا
تعلق فقط دور کا چاہتا ہوں
رہوں ذکر و طاعت میں ہر دم الٰہی
یہی عمر بھر مشغلہ چاہتا ہوں
میں کب تک پھروں در بدر مارا مارا
ترے در پہ اب بیٹھنا چاہتا ہوں
بوقت خوشی ہو فنا کا تصور
مسرت بھی حسرت فزا چاہتا ہوں
نہ اپنا بھی جس میں گزر ہو الٰہی
اب ایسی میں خلوت سرا چاہتا ہوں
میں مجذوبؔ کب تک رہوں میرے مولیٰ
بس اب ہوش اپنے بجا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.