وحدت نے ہر طرف ترے جلوے دکھا دیے
وحدت نے ہر طرف ترے جلوے دکھا دیے
پردے تعینات کے جو تھے اٹھا دیے
ہوں کشتہ تغافل ہستی بے ثبات
خاطر سے کون کون نہ اس نے بھلا دیے
روتی ہے چشم اب تئیں یہ تیری داد خواہ
کتنے ہی تیغ ابرو نے قصے چکا دئے
دونوں جہاں کی نہ رہی پھر خبر اسے
دو پیالے تیری آنکھوں نے جس کو پلا دیے
چاہو وفا کرو نہ کرو اختیار ہے
خطرے جو اپنے جی میں تھے وہ سب اٹھا دیے
سیلاب اشک گرم نے اعضا مرے تمام
اے دردؔ کچھ بہا دئے اور کچھ جلا دیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.