Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

روندے ہے نقش پا کی طرح خلق یاں مجھے

خواجہ میر درد

روندے ہے نقش پا کی طرح خلق یاں مجھے

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    روندے ہے نقش پا کی طرح خلق یاں مجھے

    اے عمر رفتہ چھوڑ گئی تو کہاں مجھے

    اے گل تو رخت باندھ اٹھاؤں میں آشیاں

    گل چیں تجھے نہ دیکھ سکے باغباں تجھے

    رہتی ہے کوئی بن کئے میرے تئیں تمام

    جوں شمع چھوڑنے کی نہیں یہ زباں مجھے

    پتھر تلے کا ہاتھ ہے غفلت کے ہاتھ دل

    سنگ گراں ہوئی ہے یہ خواب گراں مجھے

    کچھ اور کنج غم کے سوا سوجھتا نہیں

    آتا ہے یاد جب کہ وہ کنج وہاں مجھے

    جاتا ہوں خوش دماغ جو سن کر اسے کبھو

    بدلے ہے دونوں ہی نظریں وہ دیکھا جہاں مجھے

    جاتا ہوں بس کہ دم بدم اب خاک میں ملا

    ہے خضر راہ دردؔ یہ ریگ رواں مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے