Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دیا ہے کس کی نظر نے یہ اعتبار مجھے

خواجہ میر درد

دیا ہے کس کی نظر نے یہ اعتبار مجھے

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    دیا ہے کس کی نظر نے یہ اعتبار مجھے

    کہ ایک دم بھی نہیں اپنے پاس بار مجھے

    سوائے تیرے کسو سے نہیں ہے واشدیاں

    مثال آئینہ اے چشم انتظار مجھے

    ہمیشہ اپنی نظر میں سبک میں رہتا ہوں

    دیا ہے اوروں کی نظروں نے گو وقار مجھے

    تمہارے وعدے بتاں خوب میں سمجھتا ہوں

    رہا ہے ایسے ہی لوگوں سے کاروبار مجھے

    یہ کون برق تجلی ہوا ہے آفت جاں

    کہ ایک دم نہیں جوں شعلہ اب قرار مجھے

    اس امر میں بھی یہ بے اختیار ہے بندہ

    ملا ہے دردؔ اگر یاں کچھ اختیار مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے