دیا ہے کس کی نظر نے یہ اعتبار مجھے
دیا ہے کس کی نظر نے یہ اعتبار مجھے
کہ ایک دم بھی نہیں اپنے پاس بار مجھے
سوائے تیرے کسو سے نہیں ہے واشدیاں
مثال آئینہ اے چشم انتظار مجھے
ہمیشہ اپنی نظر میں سبک میں رہتا ہوں
دیا ہے اوروں کی نظروں نے گو وقار مجھے
تمہارے وعدے بتاں خوب میں سمجھتا ہوں
رہا ہے ایسے ہی لوگوں سے کاروبار مجھے
یہ کون برق تجلی ہوا ہے آفت جاں
کہ ایک دم نہیں جوں شعلہ اب قرار مجھے
اس امر میں بھی یہ بے اختیار ہے بندہ
ملا ہے دردؔ اگر یاں کچھ اختیار مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.