Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دشنام دے ہے غیر کو تو جان کر مجھے

خواجہ میر درد

دشنام دے ہے غیر کو تو جان کر مجھے

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    دشنام دے ہے غیر کو تو جان کر مجھے

    پیارے یہ لطف کیجیے پہچان کر مجھے

    کل کی طرح سے آج بھی اب نیند آ چکی

    گھیرا اسی خرابی نے پھر آن کر مجھے

    کہتا ہے ایک نگاہ پہ آئینہ رو مرا

    بس اور اب زیادہ نہ حیران کر مجھے

    آنا بہ بندہ خانہ اگر تجھ کو عار ہے

    دولت سرا میں اپنی ہی مہمان کر مجھے

    ہوں رو بروئے چشم تو میں سرمہ در گلو

    پر کہیو زلف سے نہ پریشان کر مجھے

    صدقے ترے میں کب تئیں تڑپا کروں عبث

    ہے روز عید آج تو قربان کر مجھے

    ہیں شعر فہم جتنے زمانے میں لا علاج

    اے دردؔ مانتے ہیں یہ سب مان کر مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے