Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مثل نگیں جو ہم سے ہوا کام رہ گیا

خواجہ میر درد

مثل نگیں جو ہم سے ہوا کام رہ گیا

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    مثل نگیں جو ہم سے ہوا کام رہ گیا

    ہم رو سیاہ جاتے رہے نام رہ گیا

    یا رب یہ دل ہے یا کوئی مہماں سرائے ہے

    غم رہ گیا کبھو کبھو آرام رہ گیا

    ساقی مرے بھی دل کی طرف ٹک نگاہ کر

    لب تشنہ تیری بزم میں یہ جام رہ گیا

    سو بار سوز عشق نے دی آگ پر ہنوز

    دل وہ کباب تھا کہ جگر خام رہ گیا

    ہم کب کے چل بسے تھے برائے مژدہ وصال

    کچھ آج ہوتے ہوتے سرانجام رہ گیا

    مدت سے وہ تپاک تو موقوف ہو گئے

    اب گاہ گاہ بوسہ بہ پیغام رہ گیا

    از بس کہ ہم نے حرف دوئی کا اٹھا دیا

    اے دردؔ اپنے وقت میں ابہام رہ گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے