بظاہر کہیں غنچۂ دل سے ملا تھا
بظاہر کہیں غنچۂ دل سے ملا تھا
کل اس کا گریباں و دست قضا تھا
تمنا مرخص ہوئی نا امیدی
یہ کیا ہو گیا اور مرے دل میں کیا تھا
جو اس طرح غیروں سے ملتا پھرے ہے
کبھی تو ہمارا بھی وہ آشنا تھا
کہا میں مرا حال تم تک بھی پہنچا
کہا تب اچنبھا سا کچھ میں سنا تھا
برائی تری کچھ نہیں بات کیا ہے
مرا دل ہے یہ میرے حق میں برا تھا
تم آکر جو پہلے ہی مجھ سے ملے تھے
نگاہوں میں جادو سا کچھ کر دیا تھا
بلائیں جو کچھ اس کے ملنے سے دیکھیں
نہ ملتے تو اے دردؔ اس سے بھلا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.