کیجیے نہ تنگ گوشۂ زلف سیاہ کو
کیجیے نہ تنگ گوشۂ زلف سیاہ کو
رستہ تو دیجیے دل گم کردہ راہ کو
شرکت میں آنسوؤں کی خریدیں نہ لیتیں
رحمت کے مول بیچ رہا ہوں گناہ کو
پروان چڑھ رہی ہیں مری بے گناہیاں
توبہ نے جب سے گود لیا ہے گناہ کو
پچھتائے گا جو باب کرم تک خبر گئی
کہہ مواخذہ سے نہ چھیڑے گناہ کو
میری نگاہ شوق تو جلووں نے چھین لی
آنکھیں کہاں سے لاؤں تری فرش راہ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.