کس بات کا غم کس بات کا ڈر پیتے ہیں اور اکثر پیتے ہیں
دلچسپ معلومات
اسمعٰیل آزاد قوال نے اپنی آواز دی ہے۔
کس بات کا غم کس بات کا ڈر پیتے ہیں اور اکثر پیتے ہیں
ہم پیارے نبی کے صدقے میں پیمانۂ کوثر پیتے ہیں
رندوں کی دلیری تو دیکھو زمزم کی بنا کر پیتے ہیں
جنت کی خبر زاہد جانے مکے میں تو گھر گھر پیتے ہیں
ہر مست کے پینے سے پہلے کعبے کی طرف منہ ہوتا ہے
دیکھو تو یہ کیسے میکش ہیں مسجد میں بھی جا کر پیتے ہیں
سنتے ہیں ان کے ایماں کا اللہ نگہباں ہوتا ہے
جو آپ کی چشم بے خود سے اے ساقیٔ کوثر پیتے ہیں
اے ہوش و خرد کے متوالو سر مستوں کی مستی تو دیکھو
توبہ بھی برابر کرتے ہیں صہبا بھی برابر پیتے ہیں
اس وقت کا عالم کیا کہیے اس وقت کی رحمت کیا کہیے
جب ساقیٔ کوثر کے میکش کوثر سے لپٹ کر پیتے ہیں
اس بزم کا ہر میکش انورؔ آزاد مجاہد ہوتا ہے
جس بزم میں لہرا لہرا کے سب پیر و پیمبر پیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.