کس گھر میں کس حجاب میں اے جاں نہاں ہو تم
کس گھر میں کس حجاب میں اے جاں نہاں ہو تم
ہم راہ دیکھتے ہیں تمہاری کہاں ہو تم
مٹنے پر اپنے ناز نہ ہو کس طرح مجھے
میں ہوں وہ بے نشاں کہ جس کے نشاں ہو تم
پردہ دری کا آپ نہ کیجے گلہ اگر
ہم سینہ چاک کر کے دکھا دیں جہاں ہو تم
دونوں جگہ ظہور برابر ہے آپ کا
ذرے میں آفتاب میں یکساں عیاں ہو تم
خالی نہیں ہے آپ کے جلوے سے کوئی شے
دریا ہو اور قطروں کے اندر نہاں ہو تم
حاضر ہے بزم یار میں سامان عیش سب
اب کس کا انتظار ہے اکبرؔ کہاں ہو تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.