کس قدر محو تماشا ہو گیا
کس قدر محو تماشا ہو گیا
اس کی صورت میں سراپا ہو گیا
حق سمجھ کر پوجتا ہوں بت کو میں
کعبۂ دل اب کلیسا ہو گیا
دیکھتا ہوں یار کو ہر شکل میں
دیکھتے ہی دیکھتے کیا ہو گیا
جب سے دیکھا ان کو آنکھیں کھل گئیں
دیدۂ بے نور بینا ہو گیا
اب نہیں قابو میں آتا دل عزیزؔ
مبتلا خادم صفیؔ کا ہو گیا
- کتاب : عرفان عزیز انتخاب کلام اردو (Pg. 17)
- Author : عزیز صفی پوری
- مطبع : شعبۂ اردو علی گڈھ مسلم یونیورسٹی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.