کوئی مشکل تھا محشر میں تمہیں قاتل بنا دینا
کوئی مشکل تھا محشر میں تمہیں قاتل بنا دینا
مگر کچھ سوچ کر رحم آ گیا جاؤ دعا دینا
نہ پوچھو کم سنی میں تم دغا دینے کی ترکیبیں
جوانی آئے گی جب خود سکھا دے گی دغا دینا
کوئی اپنا زمانہ یاد کر کے دل بھر آیا تھا
جو اب آنسو کوئی دیکھو تو محفل سے اٹھا دینا
میں مجرم ہوں مجھے اقرار ہے جرم محبت کا
مگر پہلے خطا پر غور کر لو پھر سزا دینا
میں اس حالت میں پہنچا حشر والے بھی پکار اٹھے
کوئی فریاد والا آ رہا ہے راستہ دینا
اجازت ہو تو کہہ دوں قصۂ الفت سر محفل
مجھے کچھ تو فسانہ یاد ہے کچھ تم سنا دینا
قمرؔ وہ سب سے چھپ کر آ رہے ہیں فاتحہ پڑھنے
کہیں کس سے کہ میری شمع فرقت کو بجھا دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.