لا مکاں چھپ نہ سکا یار تمہارا ہم سے
لا مکاں چھپ نہ سکا یار تمہارا ہم سے
اب تو ہر آن ملا کرتے ہو ہرجا ہم سے
چھپتے ہو سامنے کے سامنے کیا کیا ہم سے
واہ جی بھول بھلیاں کا تماشہ ہم سے
دیکھنے والے تمہیں دیکھتے ہیں ہر شے میں
اب یہ بتلاؤ کہاں چھپتے ہو کس جا ہم سے
بے حجابی نے کیا ہے تمہیں خود پردے میں
ہیں پوچھے تو سہی آپ کا پروا ہم سے
اول آخر ہو تمہیں ظاہر و باطن ہو تمہیں
لا مکاں کہتے ہو کیوں اپنا ٹھکانہ ہم سے
لن ترانی نہ سنی آپ کی اڑبازوں نے
نہ چھپا آپ کا آخر کو تجلیٰ ہم سے
اک زمانہ تھا اسے ڈھونڈھتے تھے ہم غوثیؔ
اب تو اپنا ہی پتہ خود نہیں چلتا ہم سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.