حیرت عشق نہیں شوق جنوں گوش نہیں
حیرت عشق نہیں شوق جنوں گوش نہیں
بے حجابانہ چلے آؤ مجھے ہوش نہیں
رند جو مجھ کو سمجھتے ہیں انہیں ہوش نہیں
مے کدہ ساز ہوں مے کدہ بردوش نہیں
کہہ گئی کان میں آ کر تیرے دامن کی ہوا
صاحب ہوش وہی ہے کہ جسے ہوش نہیں
کبھی ان مدھ بھری آنکھوں سے پیا تھا اک جام
آج تک ہوش نہیں ہوش نہیں ہوش نہیں
محو تسبیح تو سب ہیں مگر ادراک کہاں
زندگی خود ہی عبادت ہے مگر ہوش نہیں
مل کے جس دن سے گیا کوئی ایک بار جگرؔ
مجھ کو یہ وہم ہے جیسے میرا آغوش نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.