Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غیروں سے مل کے ہم سے کہاں تک چھپائے گا

ایم ایس جوہرؔ

غیروں سے مل کے ہم سے کہاں تک چھپائے گا

ایم ایس جوہرؔ

MORE BYایم ایس جوہرؔ

    غیروں سے مل کے ہم سے کہاں تک چھپائے گا

    بوسوں کا نیل منہ کے چھپائے نہ جائے گا

    ہوگی بہار باغ پھر اپنی نگاہ میں

    پردہ جو اپنے رخ سے وہ گل رو اٹھائے گا

    جو جو کرو ستم وہ صنم سب سہیں گے ہم

    غیروں سے ملنا ہم سے تو دیکھا نہ جائے گا

    کھاتا ہوں روز غم تو سمجھتا ہوں میں کہ بس

    غم ایک دن ضرور مرے دل کو کھائے گا

    اے ہمدموں پھریں گے ہمارے بھی دن کبھی

    کب تک ہمیں یہ گنبد گردوں ستائے گا

    محشر بپا کیا ہے دل بے قرار نے

    نالہ یہ میرا عرش معلیٰ پہ جائے گا

    اک دم میں سرکشی اسے دکھلائے گی عدم

    کوئی اگر حباب صفت سر اٹھائے گا

    ہو جائے گی دوبارہ مجھے زندگی نصیب

    قاصد خبر جو اس گل رعنا کی لائے گا

    نامہ لکھیں گے ان کو تو جوہرؔ لکھیں گے کیا

    دفتر ہے شوق یار کا لکھا نہ جائے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے