Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ کیسے بال بکھرے ہیں بنی صورت ہے کیوں غم کی

ایم ایس جوہرؔ

یہ کیسے بال بکھرے ہیں بنی صورت ہے کیوں غم کی

ایم ایس جوہرؔ

MORE BYایم ایس جوہرؔ

    یہ کیسے بال بکھرے ہیں بنی صورت ہے کیوں غم کی

    خبر پائی ہے بتلاؤ تو کس دشمن کے ماتم کی

    سحر کی یاد نے جھونکا دیا گھر چل دیا وہ بت

    مؤذن نے اذاں دیتے ہی بزم عیش برہم کی

    نہ وہ چشم عنایت ہے نہ کچھ مہر و محبت ہے

    خطا کیا ہو گئی صاحب محبت کس لیے کم کی

    بندھے ہیں تار اشکوں کے کسی کی یاد میں ہمدم

    عجب حالت ہے گریہ سے ہمارے چشم پر نم کی

    نہیں ہے آپ کا ثانی حسیں کوئی حسینوں میں

    تمہارے دم ہی رونق ہے اے جاں بزم عالم کی

    گلوں کی ہم نشینی کا مزا پایا یہ عالم میں

    کہ صورت ایک سی ملتی ہے ان اشکوں سے شبنم کی

    فنا پر یا بقا پر کیا کریں ہم غور اے ہمدم

    حباب آسا ہمیں اس جا نہیں فرصت ہے اک دم کی

    ہلال عید کا نقشہ مجھے گویا نظر آیا

    تمہاری تیغ خوں افشاں جو میرے سر پہ آ چمکی

    کسی بیداد گر کو دل تو دے بیٹھے نہیں جوہرؔ

    نہیں کیوں شکل مجنوں کی یہ صورت کیوں بنی غم کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے