مدرسے میں عاشقوں کے جس کی بسم اللہ ہو
مدرسے میں عاشقوں کے جس کی بسم اللہ ہو
اس کا پہلا ہی سبق یارو فنا فی اللہ ہو
یہ سبق طولانی ایسا ہے کہ آخر ہو نہ ہو
بے نہایت کو نہایت کیسے یا رَبّاہ ہو
دوسرا پھر ہو سبق علم الفنا کا انتفاع
یعنی اس اپنی فنا سے کچھ نہ وہ آگاہ ہو
دوڑ آکے تب چلے جب جوڑ پیچھے ہو مدد
اس دقیقے کو وہی پہنچے جو حق آگاہ ہو
تیسرا اس کا سبق ہے پھر کے آنا اس طرف
اب بقا باللہ حاصل اس کو خاطر خواہ ہو
وہ بھی عاجز ہو گئے مشکل ہے جن کا ربط و ضبط
حافظ و ملا یہاں پر کب دلیل راہ ہو
حضرت عشق آپ ہوویں گر مدرس چند روز
پھر تو علم فقر کی تحصیل خاطر خواہ ہو
اک توجہ آپ کی وافی و کافی ہے ہمیں
کیسا ہی قصہ ہو طولانی تو وہ کوتاہ ہو
اے نیازؔ اپنے تو جو کچھ ہو تمہیں ہو بس فقط
حضرت عشق آپ ہو اور آپ دام اللہ ہو
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 150)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.