Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مدرسے میں عاشقوں کے جس کی بسم اللہ ہو

شاہ نیاز احمد بریلوی

مدرسے میں عاشقوں کے جس کی بسم اللہ ہو

شاہ نیاز احمد بریلوی

MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی

    مدرسے میں عاشقوں کے جس کی بسم اللہ ہو

    اس کا پہلا ہی سبق یارو فنا فی اللہ ہو

    یہ سبق طولانی ایسا ہے کہ آخر ہو نہ ہو

    بے نہایت کو نہایت کیسے یا رَبّاہ ہو

    دوسرا پھر ہو سبق علم الفنا کا انتفاع

    یعنی اس اپنی فنا سے کچھ نہ وہ آگاہ ہو

    دوڑ آکے تب چلے جب جوڑ پیچھے ہو مدد

    اس دقیقے کو وہی پہنچے جو حق آگاہ ہو

    تیسرا اس کا سبق ہے پھر کے آنا اس طرف

    اب بقا باللہ حاصل اس کو خاطر خواہ ہو

    وہ بھی عاجز ہو گئے مشکل ہے جن کا ربط و ضبط

    حافظ و ملا یہاں پر کب دلیل راہ ہو

    حضرت عشق آپ ہوویں گر مدرس چند روز

    پھر تو علم فقر کی تحصیل خاطر خواہ ہو

    اک توجہ آپ کی وافی و کافی ہے ہمیں

    کیسا ہی قصہ ہو طولانی تو وہ کوتاہ ہو

    اے نیازؔ اپنے تو جو کچھ ہو تمہیں ہو بس فقط

    حضرت عشق آپ ہو اور آپ دام اللہ ہو

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 150)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے