آ جمال دوست بے پردہ ہمارے دل میں آ
آ جمال دوست بے پردہ ہمارے دل میں آ
تو نہیں جس میں اسی اجڑی ہوئی منزل میں آ
کل ہوئے تھے طور و موسیٰ ذوق ارنی کا شکار
آج اے برق تجلی پھر ہمارے دل میں آ
عیش کا خالق بھی تو اندوہ کا خالق بھی تو
حاصل امید بن کر کاسۂ سائل میں آ
جو نہ ہو آسان بندوں سے اسے آسان کر
جو بڑی مشکل ہو مولیٰ تو اسی مشکل میں آ
جذبۂ خاموش کو پھر جرأت گفتار دے
آرزوئے دید بن کر پھر ہمارے دل میں آ
جام دل کیف شراب نور سے معمور کر
اے اجالے عرش اعظم کے اندھیرے دل میں آ
دل سے اب تاب فراق و ضبط رخصت ہو گئی
حسن والوں کے خدا عشق کے حامل میں آ
نحن و اقرب کی صدا سے رقص میں آئے لہو
روح بن کر موجہ خون رگ بسمل میں آ
نزع کی مشکل میں ہوں میں اور بہت بے اختیار
اے مرے مشکل کشا تو ہی مری مشکل میں آ
پھر محبت ہے بتوں کی اور مسلمانوں کے دل
پرتو حسن ازل پھر ان کے کافر دل میں آ
کشتیٔ اسلام ہے اور طرۂ امید و بیم
ناخداؤں کے خدا اس کشتئ و ساحل میں آ
ہر طرف سے حق پہ باطل کی چڑھائی آج ہے
تیغ حق بن کر ذرا جنگ حق و باطل میں آ
امتحاں کا وقت ہے ایمان دوں یا جان دوں
میں بڑی مشکل میں ہوں مولیٰ مری مشکل میں آ
رنگ عصیاں سے بہت دھندلا ہے اب یہ آئینہ
عکس جلوہ بن کے قلب ماہرؔ کامل میں آ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.