پیماں شکن بتوں کی اللہ رے ادائیں
پیماں شکن بتوں کی اللہ رے ادائیں
لفظوں کو یاد رکھیں مفہوم بھول جائیں
ڈرتا ہوں رفتہ رفتہ فریاد بن نہ جائیں
ٹوٹی ہوئی امیدیں بھٹکی ہوئی نگاہیں
میں نے ہی کچھ نہ سمجھا میری نہیں خطائیں
دو دل کی دھڑکنوں سے دیتے رہے صدائیں
میرا سیاہ خانہ کچھ اس قدر تھا روشن
کچھ شمع جگمگائے کچھ آپ مسکرائیں
وہ نیند سے اٹھیں ہیں انگڑائی کے سہارے
ڈوبے ہوئے ستارے پھر سے ابھر نہ آئیں
درد ستم سکوں کی حد سے گزر چکی ہے
اب آپ درد دل کی تسکین کو نہ آئیں
مدت سے میں ماہرؔ ناکام آرزو ہوں
کب تک قبول ہوں گی دیکھو مری دعائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.