Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پیماں شکن بتوں کی اللہ رے ادائیں

ماہر نعمانی

پیماں شکن بتوں کی اللہ رے ادائیں

ماہر نعمانی

پیماں شکن بتوں کی اللہ رے ادائیں

لفظوں کو یاد رکھیں مفہوم بھول جائیں

ڈرتا ہوں رفتہ رفتہ فریاد بن نہ جائیں

ٹوٹی ہوئی امیدیں بھٹکی ہوئی نگاہیں

میں نے ہی کچھ نہ سمجھا میری نہیں خطائیں

دو دل کی دھڑکنوں سے دیتے رہے صدائیں

میرا سیاہ خانہ کچھ اس قدر تھا روشن

کچھ شمع جگمگائے کچھ آپ مسکرائیں

وہ نیند سے اٹھیں ہیں انگڑائی کے سہارے

ڈوبے ہوئے ستارے پھر سے ابھر نہ آئیں

درد ستم سکوں کی حد سے گزر چکی ہے

اب آپ درد دل کی تسکین کو نہ آئیں

مدت سے میں ماہرؔ ناکام آرزو ہوں

کب تک قبول ہوں گی دیکھو مری دعائیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے