جو نظر کامیاب ہوتی ہے
جو نظر کامیاب ہوتی ہے
آپ اپنا جواب ہوتی ہے
زندگی جب عذاب ہوتی ہے
عاشقی کامیاب ہوتی ہے
تیرے آگے لطافت شبنم
شرم سے آب آب ہوتی ہے
روکئے اپنی مست نظروں کو
ساری دنیا خراب ہوتی ہے
جس صراحی کو چھو لیا تونے
غیرت آفتاب ہوتی ہے
یوں نہ موجوں سے کھیل اے غافل
زندگانی حباب ہوتی ہے
اس چمن کی بہار کیا کہنا
پنکھڑی بھی گلاب ہوتی ہے
تجھ سے ظالم کو پیار کرتا ہے
جس کی قسمت خراب ہوتی ہے
بڑھتے جاتے ہیں ان کے رخ کے نقاب
ہر نظر اک حجاب ہوتی ہے
ناز ہے دل کی بیکلی پہ مجھے
شوخیوں کا جواب ہوتی ہے
مست آنکھوں کا دھیان آتا ہے
سامنے جب شراب ہوتی ہے
ان کے عاشق کی زندگی ماہرؔ
کتنی نا کامیاب ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.