Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اعتبار بندگی کو تابکے رسوا کریں

ماہر القادری

اعتبار بندگی کو تابکے رسوا کریں

ماہر القادری

MORE BYماہر القادری

    اعتبار بندگی کو تابکے رسوا کریں

    آؤ ان کے آستاں پر آخری سجدہ کریں

    ان کے بیمار محبت کاہے کو شکوا کریں

    وہ اگر تھوڑی سی بھی تکلیف فرمایا کریں

    تا کجا بہ گردش شام و سحر دیکھا کریں

    اے نگاہ شوق اک دنیا نئی پیدا کریں

    اپنا یہ مقدور ہی کب ہے تجھے رسوا کریں

    درد آنسو بن کے ظاہر ہو تو اس کو کیا کریں

    آہ پر خفگی مناسب اشک پر طعنے بجا

    کاش وہ بے تابئ دل کا بھی اندازا کریں

    جذبۂ منصور تو اپنا فسانہ کہہ گیا

    اب اسے اہل جہاں جس طرح بھی سمجھا کریں

    عشق میں ان کی نوازش کا سہارا کیا ضرور

    ڈوبنا ٹھہرا تو ساحل کی تمنا کیا کریں

    صبح ہوتے ہی نہ جانے کون دیتا ہے پیام

    اس کی بوندیں کرن میں جذب ہو جایا کریں

    کاش اب اس سلسلہ کی لے نہ ٹوٹے حشر تک

    میرے خط جایا کریں ان کے پیام آیا کریں

    سب کی آنکھوں سے چھپا کر آؤ سب کچھ دیکھ لیں

    چشم نرگس بن کے اس دنیا کا نظارہ کریں

    اے مرے جوش جنوں اب اور کوئی مشغلہ

    دامنوں کی دھجیوں سے کب تک کھیلا کریں

    حضرت ناصح محبت نشۂ صہبا نہیں

    آپ سمجھاتے ہیں ماہرؔ کو تو سمجھایا کریں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے