Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ ترے حال سے غافل دل ناشاد نہیں

ماہر القادری

وہ ترے حال سے غافل دل ناشاد نہیں

ماہر القادری

وہ ترے حال سے غافل دل ناشاد نہیں

وہ یہ کہتے ہیں مجھے فرصت بیداد نہیں

مسکراتے ہوئے پھولوں نے کہا شبنم سے

فطرت غم سے یہاں کوئی بھی آزاد نہیں

میں کہ خود اپنی جگہ پر بھی نہیں ہوں موجود

وہ کہ ہرجا ہیں ولیکن کہیں آباد نہیں

میری ہر بات پہ چہرہ متغیر کیوں ہے

تم تو کہتے تھے کوئی بات مجھے یاد نہیں

جانے کیا اس کی نگاہوں نے فسوں پھونک دیا

دل کسی طرح بھی آمادۂ فریاد نہیں

میں تڑپتا ہوں فقط لطف کی خاطر ماہرؔ

وہ سمجھتے ہیں کہ دل تشنۂ بیداد نہیں

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے