وہ ترے حال سے غافل دل ناشاد نہیں
وہ ترے حال سے غافل دل ناشاد نہیں
وہ یہ کہتے ہیں مجھے فرصت بیداد نہیں
مسکراتے ہوئے پھولوں نے کہا شبنم سے
فطرت غم سے یہاں کوئی بھی آزاد نہیں
میں کہ خود اپنی جگہ پر بھی نہیں ہوں موجود
وہ کہ ہرجا ہیں ولیکن کہیں آباد نہیں
میری ہر بات پہ چہرہ متغیر کیوں ہے
تم تو کہتے تھے کوئی بات مجھے یاد نہیں
جانے کیا اس کی نگاہوں نے فسوں پھونک دیا
دل کسی طرح بھی آمادۂ فریاد نہیں
میں تڑپتا ہوں فقط لطف کی خاطر ماہرؔ
وہ سمجھتے ہیں کہ دل تشنۂ بیداد نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.