Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق کی زندگی کو کیا کہیے

ماہر القادری

عشق کی زندگی کو کیا کہیے

ماہر القادری

MORE BYماہر القادری

    عشق کی زندگی کو کیا کہیے

    اپنی قسمت کسی کو کیا کہیے

    ان لبوں کی ہنسی کو کیا کہئے

    پھول کی پنکھڑی کو کیا کہیے

    اک ذرا سی امید پر یہ حال

    آدمی کی خوشی کو کیا کہیے

    سامنے اشک ریز ہے شبنم

    مسکراتی کلی کو کیا کہیے

    پرسش حال دل ہے ہنس ہنس کر

    اس کی ظالم ہنسی کو کیا کہیے

    حسن پر اعتماد چارہ گری

    عشق کی سادگی کو کیا کہیے

    ان کی چلمن کو چھو رہی ہے نگاہ

    جرأت عاشقی کو کیا کہیے

    موج باد صبا بھی کانپ اٹھی

    زلف کی برہمی کو کیا کہیے

    ان کے رخ پر نظر نہیں جمتی

    چاند کی روشنی کو کیا کہیئے

    وہ پشیماں ہو گئے ماہرؔ

    آپ کی شاعری کو کیا کہئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے