سچ یہ ہے عیش دو عالم کی بھی پروا نہ کریں
سچ یہ ہے عیش دو عالم کی بھی پروا نہ کریں
وہ جو توہین غم یار گوارا نہ کریں
دل کی دھڑکن کو بھی اب کام میں لایا نہ کریں
کیا اس انداز سے بھی تم کو پکارا نہ کریں
وہ اگر مست نگاہوں سے اشارہ نہ کریں
ان کے مے خوار کبھی ہوش میں آیا نہ کریں
ہو ہی جائے گی کسی طرح شب غم کی سحر
آپ میرے لئے تکلیف گوارا نہ کریں
ابھی امید کو دنیا ہے تصور کا فریب
دل کی دنیا کو ابھی وہ تہ و بالا نہ کریں
اور ہنستے ہیں مرے حال پریشاں پہ ہنسیں
آپ کو سب ہے خبر آپ تو ایسا نہ کریں
نو بہ نو رنگ بدلتی ہے تجلی ان کی
دیکھنے والے نگاہوں پہ بھروسہ نہ کریں
درد دل آپ کی آنکھوں سے عیاں ہے ماہرؔ
اس طرح آپ کوئی راز چھپایا نہ کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.