پرستار محبت کو خیال ماسوا کیوں ہو
پرستار محبت کو خیال ماسوا کیوں ہو
خوشی بھی تیرے ملنے کی شریک مدعا کیوں ہو
تری پہلی نظر کی حشر سامانی مسلم ہے
مگر دل کے فسانہ کی یہیں سے ابتدا کیوں ہو
فضا میں گونجتی ہیں سینکڑوں غم ناک آوازیں
جسے تو سن رہا ہے میرے دل کی ہی صدا کیوں ہو
ترے جلووں کی حیرت آفرینی اے معاذ اللہ
نگاہوں سے جو دیکھا ہے زبانوں سے ادا کیوں ہو
جو ترے التفات خاص کی عادت سے واقف ہے
اسے بے جا تیری کم نگاہی کا گلا کیوں ہو
جسے اک اک قدم پر فکر مستقبل ستاتی ہے
وہ دیوانہ ہوس کا تیرے غم میں مبتلا کیوں ہو
محبت روح بن کر سارے عالم میں سمائی ہے
تو پھر دنیا کا ماہرؔ ایک ذرہ بھی فنا کیوں ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.