Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہجر میں بیمار غم سہنے کے قابل ہو گیا

ماہر القادری

ہجر میں بیمار غم سہنے کے قابل ہو گیا

ماہر القادری

MORE BYماہر القادری

    ہجر میں بیمار غم سہنے کے قابل ہو گیا

    مدعائے شوق بے تابی سے حاصل ہو گیا

    درد کو بھی درد کا احساس حاصل ہو گیا

    مژدہ اے قاتل کہ پھر پیدا نیا دل ہو گیا

    جب کھلیں آنکھیں تو دیکھا وہ سر بالیں نہ تھے

    ہوش آنا تھا کہ پھر بیمار غافل ہو گیا

    اس زبوں حالت پہ بھی جوش محبت کم نہیں

    وہ تو قاتل تھے ہی میرا دل بھی قاتل ہو گیا

    حشر ہو جاتا ہے بپا ان کے غرور حسن سے

    وہ تو یہ کہیے کہ آئینہ مقابل ہو گیا

    میں نے جب کہا طوفان غم میں یا خدا

    موج کشتی بن گئی گرداب ساحل ہو گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے