در حقیقت انقلاب زندگی اعجاز ہے
در حقیقت انقلاب زندگی اعجاز ہے
ذرہ ذرہ خاک ہستی کا جہان راز ہے
انتہائے درد دل ہے ابتدائے آرزو
موت کہتے ہیں جسے وہ عشق کا آغاز ہے
ہو چکی بیمار الفت کو تسلی ہو چکی
ایک دزدیدہ نظر وہ بھی غلط انداز ہے
آپ نے جو کچھ کیا اچھا کیا میں کیا کہوں
فیصلہ دنیا کرے گی کون دنیا ساز ہے
بے نشانی کا یہ عالم ہے نشاں ملتا نہیں
ہستیٔ موہوم گویا دور کی آواز ہے
اف وہ درد دل مداوا جس کا ہو سکتا نہیں
ہائے وہ بیمار جس کا درد چارہ ساز ہے
ڈر رہا ہوں حسن و الفت میں تصادم ہو نہ جائے
سامنے نظروں کے ماہرؔ اک سراپا ناز ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.